ماہ اگست کو اگر پاکستانیوں کی بہار کہا جائے تو کچھ غلط بھی نہ ہوگا۔ جیسے بہار کے موسم میں ہر طرف ہریالی ہی ہریالی ہوتی ہے بالکل ویسے ہی اگست کے آغاز سے پاکستان کے ہر شہر کے ہر علاقے اور ہر علاقے کی ہر گلی میں سبز پرچموں کی چھوٹی چھوٹی کونپلیں کھلنا شروع ہوتی ہیں اور چودہ تاریخ تک پہنچتے پہنچتے یہ پورے ملک کو سبز و سفید کے فرحت بخش رنگوں میں ڈھک ڈالتی ہیں۔ کیا خاص و عام بلڈنگ اور کیا خاص و عام سواری۔ آزادی پر شکرگزار اور حب الوطنی کی سرشاری میں ہر سو سبز پرچم بلند نظر آتے ہیں۔ گام گام پر بجتے ملی نغمے اور ترانے جب سماعت سے ٹکراتے ہیں تو جھنڈے کا رنگ واقعتاً لہو میں گھلتا اور لہو کو سرخ سے سبز کرتا محسوس ہوتا ہے۔سبز ٹی شرٹس، بچوں کے کپڑے، چوڑیاں، ہینڈ بینڈز، چشمے، ماسک، اسٹیکرز کی مانگ اور خریدبڑھتی ہی چلی جاتی ہے۔
بلاشبہ آزادی چیز ہی ایسی ہے کہ اس کا جتنا شکر ادا کیا جائے اور اس کا جتنا جشن منایا جائے کم ہے۔ اسلاف کی قربانیوں اور جدوجہد کو جتنا دہرایا جائےکم ہے اور اس آزاد وطن کو قائم و دائم رکھنے کے لیے جتنے جتن کیے جائیں اتنے کم ہے۔
لیکن کیا یہ سب کافی ہے؟ کیا حب الوطنی کا اظہار صرف خود کو سبز لباس میں لپیٹ لینا ہے؟ آزادی کے انہترویں سورج کی روشنی میں ملک و قوم کی حالت ہم سب کے سامنے ہے،روشن ہے اور چیخ چیخ کر ہمیں عمل کے میدان میں اترنے کی دعوت دیتی ہے۔ سڑکوں پر سائلنسر نکلی موٹر سائیکلوں پر فراٹے بھرنے سے بڑھ کر کچھ کرنے کی دعوت دیتی ہے۔چراغاں کرنے سے بڑھ کربجلی بچانے اور علم کی شمعیں جلانے کی ضرورت کو ہمارے سامنے لاتی ہے۔ خوں گرماتے ملی نغموں کی افادیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا لیکن کیا ضمیر کی اس گھٹی آواز پر کان دھرنا زیادہ اہم نہیں جو ہم سگنل توڑنے اور سڑک پر کچرا پھینکنے سے پہلے نظر انداز کر دیتے ہیں؟ ہم آزاد ہیں۔۔۔ کوئی شک نہیں ہم آزاد ہیں اور اس آزادی کی حد تو دیکھیےکہ قانون توڑنے کے لیے بھی آزاد ہیں۔آزاد ی کا جشن منانے نکلیں تو تیز رفتاری کرنے کے لیے آزاد ہیں، سڑکوں پر کھانے پینے کے خالی ڈبے اور ریپرز پھینکنے کے لیے آزاد ہیں۔آزادی کے دن اپنا احتساب کرکے دیکھیں۔ اپنی حب الوطنی پر کسی اور کے انگلی اٹھانے سے پہلے خود انگلی اٹھائیں۔ اپنی غلطیوں کی خود نشاندہی کرنے سے بڑھ کر دیانتداری اور کیا ہے اور بہ حیثیت اس آزاد ملک کے شہری اپنی وفاداری کو خود آزمانے سے بڑھ کر حب الوطنی اور کیا ہے۔ جشن منانا حق ہے اور تو غلطی سدھارنا ذمہ داری۔دونوں سے انصاف کریں۔
پاکستان کو پائندہ باد رکھنے میں اپنا حصہ بڑھ چڑھ کر ڈالیں!