مگر اس بات کا کیا کِیا جائے کہ 14 اگست کو محض جشنِ آزادی نہیں منایا جاتا، اس ملک کے لیے جان دینے والوں کو بھی یاد کیا جاتا ہے، 16 دسمبر کو ڈوبتے سورج کے ساتھ دل بھی ڈوب جاتا ہے، 1947 سے لے کر آج تک اس مُلک کی حفاظت کی خاطر جان دینے والے جیالوں نے “واہگہ” کی “لکیر” کو اتنا گہرا کر دیا ہے کہ اس کا مٹنا ناممکن ہے۔
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک خطے کی تقسیم سے دو ملک وجود میں آئے، ایک ملک رقبے میں بڑا تھا جبکہ دوسرا چھوٹا۔ ہر چند کہ بڑا مُلک نہیں چاہتا تھا کہ یہ خطہ تقسیم ہو اور “چھوٹا مُلک” بنے، مگر جب چھوٹا ملک بن ہی گیا تو بڑے مُلک نے “کُھلے دِل” سے چھوٹے مُلک کو قبول کر لیا اور اس کی ترقی کے لیے تبھی سے کوششیں شروع کر دیں، مثلاً اس وقت کے “لارڈ” سے مل کر بہت سے مسلم اکثریتی علاقے “بڑے ملک” میں شامل کرا لیے، جن کا مقصد چھوٹے ملک کو نقصان پہنچانا ہر گز نہیں تھا بلکہ بڑے مُلک کو یہ فکر تھی کہ چھوٹا مُلک یہ علاقے سنبھال بھی سکے گا یا نہیں؟ بالکل اسی طرح جن ریاستوں کو اختیار حاصل تھا کہ بڑے ملک کے ساتھ الحاق کریں یا چھوٹے مُلک کے ساتھ، ان پر بھی فوج کشی کر کے قبضہ کر لیا گیا، وجہ وہی جو اوپر بیان کی گئی ہے۔
سنہ1947ء میں ہندو اکثریتی علاقوں سے ہجرت کرنے والے لاکھوں مسلمانوں کو شہید کر دیا گیا، وجہ بڑے ملک کی نیک نیتی کہی جا سکتی ہے، کیونکہ اگر اتنی تعداد میں مہاجر نوزائیدہ چھوٹے مُلک میں براجمان ہوتے تو چھوٹے ملک کا کیا بنتا؟
یہی نہیں بڑا مُلک چاہتا تھا کہ چھوٹا مُلک کسی کا دست نگر نہ رہے بلکہ سب کچھ اپنے زورِبازو سے حاصل کرے، یہی وجہ ہے کہ وسائل کی تقسیم بھی منصفانہ نہیں کی گئی۔ انڈین ریزرو بنک سے جو رقم چھوٹے ملک کو ملنا تھی اسے دینے میں بھی لیت ولعل سے کام لیا گیا، حتیٰ کہ ان کے “مہاتما” کو مرن برت رکھںا پڑا اور جیسے تیسے کر کے رقم ادا کی گئی۔ اور چونکہ بڑے ملک کے کوئی جارحانہ عزائم بھی نہ تھے چھوٹے مُلک کے خلاف، یہی وجہ ہے کہ جو اسلحہ چھوٹے مُلک کے حصے میں آنا تھا ان بکسوں میں بھی اسلحہ نہیں تھا۔ یہاں سے بڑے ملک کی دیانتداری کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے، یعنی اگر وہ چاہتا تھا کہ اسلحہ نہ دیا جائے تو یہ بھی ہو سکتا تھا کہ وہ بکسے بھی نہ بجھواتا مگر اس نے ایسا نہ کیا، ہونے کو یہ بھی ہو سکتا تھا کہ وہ بکسے آ ہی گئے تھے تو خالی ہوتے مگر یہ بھی نہ ہوا کیونکہ ان بکسوں میں گھاس پھوس، نرسوں کے گاؤن اور زائد المدت ادویات تھیں، یقیناً چھوٹے ملک کے کام آئی ہوں گی۔ بعد کی جو جنگیں ہوئیں ان کی توجیہ یہ بیان کی جا سکتی ہے کہ بڑے ملک کو غیب کا علم نہ تھا، ورنہ ممکن تھا کہ وہ اپنے حصے کا جنگی ساز وسامان چھوٹے ملک کے سپرد کر دیتا۔
چونکہ چھوٹا مُلک بڑے مُلک کے “نیک ارادوں” سے ناواقف تھا لہٰذا اس نے کشمیر پر بڑے ملک کی فوج کشی پر احتجاج کیا، حالانکہ مہاتما بتا چکے تھے کہ یہ ان کے بزرگوں کا علاقہ ہے اور اس سے انہیں بے حد محبت ہے۔ مگر چونکہ انہوں نے یہ نہیں بتایا تھا کہ جونا گڑھ، گورداسپور، مناوادر، گوا اور حیدر آباد سے ان کے اُنس کی وجہ کیا ہے؟ یہی بات ہے جو غلط فہمی کی وجہ بنی، حالانکہ یہ بھی فرض کیا جا سکتا تھا کہ اگر ان علاقوں میں ان کے بڑے نہیں تو شاید بچوں میں سے کوئی جا بسے اور وجہ الفت بن جائے۔ مگر چھوٹے ملک کے رضا کار، مجاہدین اور فوج نے کشمیر کو آزاد کرانے کی کوشش کی تو بڑے ملک نے “امن پسندی” کا ثبوت دیتے ہوئے اقوامِ متحدہ کا رخ کیا اور استصوابِ رائے کا وعدہ کیا، مگر بوجوہ بڑے ملک کو اپنے وعدے سے مکرنا پڑا۔ وجہ؟ اب ہر بات کی وجہ بتائی جائے آپ کو؟
چھوٹے مُلک کو آنے والے دریاؤں کے ہیڈ ورکس بڑے ملک میں تھے، لہٰذا اس امر کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بڑے مُلک کا جب جی چاہتا پانی چھوڑ کر سیلاب کا ریلا چھوڑ دیتا اور جب جی چاہتا چھوٹے مُلک کو “سوکھا” بٹھا دیتا، وجہ یہ تھی کہ چھوٹا ملک ہر قسم کے حالات کے لیے تیار رہے اور پھر چاہے آندھی آئے یا سیلاب، طوفان آئے یا قحط، چھوٹا ملک سخت جان ہو جائے اور کوئی اس کا کچھ نہ بگاڑ سکے۔ مگر چھوٹے مُلک نے اس پر بھی احتجاج کیا تو دوسرے ملکوں کے سمجھانے پر بڑے مُلک نے ۳ دریاؤں پر چھوٹے ملک کا حق تسلیم کر لیا۔ اس طرح ۳ دریا بڑے ملک کے ہو گئے اور باقی تین پر اس نے ڈیم بنا لیے تا کہ چھوٹے مُلک کو سخت جان بنایا جا سکے۔
چونکہ بڑا مُلک ہمیشہ چھوٹے مُلک کی بھلائی چاہتا تھا، یہی وجہ ہے کہ اسے سنہ1965ء کی جنگ کرنا پڑی تاکہ جو ہتھیار چھوٹے مُلک نے حاصل کیے تھے ان کو جانچا جا سکے کہ کہیں چھوٹے مُلک نے دھوکا تو نہیں کھا لیا، چھوٹا تو پھر چھوٹا ہی ہوتا ہے۔ جب بڑے ملک کی تسلی ہو گئی تو اس نے پھر سے اقوام متحدہ کا دروازہ کھٹکھٹایا تاکہ جنگ بندی ہو سکے۔
سنہ1971ء کی جنگ میں بھی بڑے مُلک کے کردار پر شک نہ کرنا چاہیے، اس نے تو بنگلہ دیش کو بننے سے بہت منع کیا مگر وہ بن ہی گیا تو کسی کا کیا قصور؟ ویسے بھی اگر بنگلہ دیش نہ بنتا تو شیخ حسینہ واجد کہاں جاتیں؟ وہاں کی عدالتیں کسے سزائے موت دیتیں؟ جج تنخواہ کس بات کی لیتے؟
چونکہ بڑا مُلک عدل وانصاف کے معاملے میں بہت فعال ہے، یہی وجہ ہے کہ افضل گورو جیسے نوجوانوں کو پھانسی دے دیتا ہے جبکہ مودی صاحب صاف بچ نکلتے ہیں، مگر خیر۔
چونکہ بڑے مُلک کو اپنے ہمسایوں کا بہت خیال ہے لہٰذا وہ سری لنکا میں اپنے خدمت گزار بھیجتا رہا، اور چھوٹے ملک کے “پسماندہ صوبے” کے عوام کا بھی اسے بہت خیال ہے یہی وجہ ہے کہ وہ “خاموشی” سے اس صوبے کے کچھ لوگوں کی ہتھیاروں اور ڈالروں سے مدد کرتا ہے، کھلے عام اس لیے نہیں کرتا کیونکہ اسے لوگوں کی عزتِ نفس کا بہت خیال ہے۔
بڑے مُلک کی امن پسندی کا یہ عالم ہے کہ اپنے تمام ہمسایوں کے ساتھ اس کے “جنگ بندی” معاہدے ہو چکے ہیں، جن کے ساتھ نہیں ہوئے وہ بڑے مُلک کے “باجگزار” ہیں۔ اوہ معاف کیجیے گا۔
تقسیم کے بعد اتنے سال گزرنے کے باوجود بڑے مُلک کی “محبت” کا عالم وہی ہے جو تقسیم کے وقت تھا، یہی وجہ ہے کہ اس کے ڈراموں اور فلموں اور میڈیا میں بھی چھوٹے ملک کا شد ومد سے ذکر ملتا ہے، حتٰی کہ وہاں کی پارلیمنٹ بھی چھوٹے ملک کا ذکر بہت “اچھے” الفاظ میں کرتی ہے۔ اگر ذکر کا کوئی بہانہ نہ ملے تو اپنی ہی ایجنسیوں کے ذریعے کوئی بڑا کارنامہ کروا کے اس کا سہرا زبردستی چھوٹے مُلک کے سر باندھ دیا جاتا ہے اور عرصہ تک چھوٹے مُلک کے گُن گائے جاتے ہیں، اس کی ایک بہت بڑی وجہ بڑے ملک کی دریا دلی ہے۔
بڑے ملک کی دریا دلی کے گُن گانے والوں کی چھوٹے مُلک میں بھی کمی نہیں جسے چھوٹے مُلک کی خوش قسمتی ہی کہا جا سکتا ہے، یہ “گُن گانے والے” امن کی آشا کے بہت بڑے طرف دار ہیں۔ جب بڑا مُلک کہتا ہے کہ واہگہ کی لکیر نہیں ہونی چاہیے تو یہ جھٹ ہاں میں ہاں ملا دیتے ہیں، جن کا اول آخر استفسار یہ ہے کہ آخر چھوٹا مُلک بنا کیوں اور اگر بن ہی گیا تھا تو اسلامی جمہوریہ کیوں بنا، سیکولر کیوں نہ بنا، اگر بنتا تو سیکولر بنتا اور اگر سیکولر بنتا تو بنتا ہی کیوں، بڑا ملک بھی سیکولر ہی تھا، وہ کیا برا تھا؟
کچھ اور لوگ بھی ہیں جو امن کی آشا سے تعلق تو نہیں رکھتے مگر یہ ضرور چاہتے ہیں کہ واہگہ بارڈر24گھنٹے کھلا رہے، ویزہ فری بر صغیر بن جائے۔ اور یہی نہیں بلکہ کچھ تو یہ چاہتے ہیں کہ مشترکہ ایٹمی گھر بنایا جائے، اگر وہ چاہیں تو یہ بھی کہہ سکتے ہیں کہ مشترکہ وزیر اعظم بنا لیا جائے، مشترکہ ایٹم بم بنا لیا جائے، مشترکہ فوج بنا لی جائے، مشترکہ سپہ سالار بنا لیا جائے، مگر چونکہ وہ ایسا نہیں کہتے اس لیے اس بات پر بھی ان کا شکریہ ادا کیا جانا چاہیے۔
الغرض بڑے مُلک کی خدمات بے شمار ہیں جن کا سراہا جانا بے حد ضروری ہے، مگر اس بات کا کیا کِیا جائے کہ14اگست کو محض جشنِ آزادی نہیں منایا جاتا، اس ملک کے لیے جان دینے والوں کو بھی یاد کیا جاتا ہے، 16 دسمبر کو ڈوبتے سورج کے ساتھ دل بھی ڈوب جاتا ہے، 1947 سے لے کر آج تک اس مُلک کی حفاظت کی خاطر جان دینے والے جیالوں نے “واہگہ” کی “لکیر” کو اتنا گہرا کر دیا ہے کہ اس کا مٹنا ناممکن ہے۔ اس مُلک کی اساس پریہ کہتے ہوئے جتنا بھی شک کیا جائے کہ قائد اعظم پروپیگنڈسٹ تھے، بڑا مُلک مجھے پسند نہیں آ سکتا کیونکہ آخرکار میں ایک پاکستانی ہوں۔
I’m surprised! Tweedledee and tweedledum, the two hindoo loving trolls haven’t commented and ranted on about Pak “obsession” with bhaRAT.
Assalam walaykum Zak saahab. Agar aapka ishara meri taraf hai to leejiye mai hazir hoon. maine chand comments bhi diye hain jo shayad aapko napasand hon lekin apni soch rakhna aur unko zahir karna hamare awaam ki khasiyat hai aur apni tehzeeb pe qayam rahna hamari khususiyat.
kya india ka naam liye bagair pakistan ko neend nahi aati ya khana hazam nahi hota. ye qissa ek bade mulk ka hai to padhna padega aur issi bahane thodi urdu ki ibadat bhi ho jayegi.
mulk raqbe se bada ya chhota nahi hota, dil se hota hai. india me aqleeyaton ko barabar ke haqooq mile aur bajay aksariyat ke religion ko impose karne ke secularism ko amal kiya. bada mulk hamesha usoolon ke liye ladta hai, haare ya jeete.
Yeh bakwaas kisi apnay baap gora to beta, hum Pakistani achi taraa jantey hain hindoo mentality aur muatant bharati musalmanoon ko. We don’t give a rat’s ass about either but want our long suffering Kashmir back. To hell with rest.
First take back the Shaksgam Valley from China which was part of J&K under Pakistan occupation. Then hold back Balochistan, if Balochistan goes then Pakistan wont even be visible on a map.
Kashmir will remain with India until Qayamat.
I shud deffinetly salute u mam…what gr8 words..like in how awesome words..u praised India…indeirectly..hahaha..lol
every things soots their character!!!
n yaa…u no…those crap Indians realyy care sooo much for chota mulk,,k we have no words to explain..huh..!!
One or the other day!!they’ll deffinetly suffer fr every of their brutality,wether its regarding kashmir,the money thats unpaid yet,water problem or any thngs,,but INDIA,,,u just wait and watch…u’ll ppl will see n suffer wat u did n are doing…
INSHAALLAH!!!
Gud Luck Pakistan..<3
just an unsolicited suggestion. Please stop calling yourself a small country. you are world’s 6th largest country in population and if clubbed with bangladesh, you would be 3rd biggest after China and India. In area you are bigger than Turkey, UK, France, Germany, Japan etc. Your economy is 27th biggest economy and you are ranked 12th in global military power.
If you think yourself small, you will become and remain small. Indians dont let 1962 military debacle affect their psyche but Pakistan lets its psyche get haunted by 1971. Life is what you choose to live.
Incredible! Finally, Aseem wrote something that makes sense and I can actually agree with wholeheartedly!
Thanks Zak! in fact, we can indulge in lot more constructive and positive talks. We have much more in common than conflicts. In last 65 years, we have not gained anything with our hostility. Fighting for Kashmir has made both of us concede land to China and both of us have lost lives and resources. Lot of energy and resources are drained into trying to score over each other.
q k…mein bhi ik #Pakistani hoon!! <3
finally i read this urdu article. i have only one thing to say that just to say the last sentence “i dont like the great nation”…. you had to make so much of effort…?
i know how “happy” you feel when you look back in history and see the dreams of Jinnah being realized everyday. the man who thought Allah (swt) would be pleased to see an islamic nation being created but Allah (swt) perhaps wanted 2 islamic nations and created Bangladesh. I dont know if there awaits a 3rd islamic nation…. samajh nahi aata “khuda-na-khaasta” bolun ya “insha allah”.
I dont know why Pakistanis think that Allah (swt)is on there side? Islam ki ibadat, islam ke naam pe khoon kharabe se kahin jyada important hai. sadiyon ke nafrat se jyada maayne do pal mohabbat ke hote hain. main yakeen se kahta hoon ki Allah (swt) hindustan ke saath hai jahan ke muslimeen ne aqleeyati ke bawajood parcham-e-islam ko ooncha rakha hai… wahin Pakistan ne islamic republic ho ke bhi musalmano pe zulm hone diya hai. Bangladesh, Balochistan, Kashmir, terrorism…. in sab me musalmano pe zulm hue aur is zulm ko shah pakistani hukumat se mili.
If we learn and remember only painful chapters of history, we will never be able to move forward.
daad deni chahye aap ko,zulm ko pakistani hukoomat sheh dy rahi hai?bangladesh mei mukti bahni k karkun india ny 1970 sy b pehle bhejny shuru kr diye thy or ye baat indian general n kahi hai,balochistan mei separatist movements ko raw fund kr rae hai or iss k suboot sharm ush sheikh mei silani sahib ny or ab nawaz sharif ny manmohan singh sahib ko day diye thay,or kashmir mei 10 laakh foj india ny ghusai hui hai,AFSPA ki talwar un k hath mei hai or zulm ko sheh pakistani government dai rahi hai?
or aik aakhri baat,aap musalmaan hain?kyun k “islam ki ibadat” nahi ki jati ALLAH ki ibadat ki jati hai!
Ain Saa’b, as far as bangladesh is concerned even we indians believe that indian intelligence agencies were involved to some extent… after all we are enemies and both nations clandestinely keep working against each other. In sab me kabhi aapka palda bhari hoga kabhi hamara but its the people on both sides who will suffer.
Its high time that both nations keep aside the bones of contentions and focus on economic development.
Yar kIa baat kahi apne hats of to u
First free Kashmir then we will focus on economic development, Admit that Issue of Kashmir needs to be resolved. Free our land and then continue to grow economical the way you want. Kashmir is a natural part of Pakistan, Its the will of Kashmir people to be a part of Pakistan. Just give them the right to decide… Simple…
Even Bangladeshis wanted to be part of Pakistan and they were Pakistan but what happenned? they separated. Balochistan also wants to separate. Mohajirs, who fought for creation of Pakistan, are today like palestinian refugees. they want a separate state for themselves and then seek independence of that state. Why Kashmir will want to join a crumbling and failed state of Pakistan?
Kashmiris in India are as free as any indian in India. they form their own government and enjoy democracy and prosperity. Democracy does not give right to secede. If you are refering to plebiscite by UN then please note that Pakistan Army has to vacate the PoK in order to implement the plebiscite. So its Pakistan that has caused hindrance in plebiscite.
When i said to focus on economic development, i meant more about Pakistan as you are lagging behind. Indian economy is on track and India can afford to spend on its army which is 8 times more than what Pakistan spends.. and that too without any foreign aid. its more than 66 years and you have not been able to take kashmir and rather have lost bangladesh, sakshgam valley and Siachin. its high time you changed your priorities.